214

خالد ندیم شانی کی خوب صورت غزل : لبنی اشرف سیال

خط کے چھوٹے سے تراشے میں نہیں آئیں گے
غم زیادہ ہیں لفافے میں نہیں آئیں گے

ہم نہ مجنوں ہیں، نہ فرہاد کے کچھ لگتے ہیں
ہم کسی دشت تماشے میں نہیں آئیں گے

مختصر وقت میں یہ بات نہیں ہو سکتی
درد اتنے ہیں خلاصے میں نہیں آئیں گے

اُس کی کچھ خیر خبر ہو تو بتاوْ یارو
ہم کسی اور دلاسے میں نہیں آئیں گے

جس طرح آپ نے بیمار سے رخصت لی ہے
صاف لگتا ہے جنازے میں نہیں آئیں گے

(خالد ندیم شانی)

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں