220

میاں چنوں اراضی ریکارڈ سنٹر کرپشن گڑھ بن گیا: رپوٹ وقار پراچہ

یا،

سائلین رشوت دینے پر مجبور،ہر کام کے ریٹ مقرر،فردایک ہزار،صحت نامہ 5ہزار،حکم امتناعی اندراج و خراج 5روپے دیکر حاصل کریں،شاہد نامی ملازم مڈل مین کا کریکٹر اداکر رہا ہے،شہریوں کا وزیر اعلیٰ پنجاب سے نوٹس لینے کا مطالبہ

،تفصیلات کے مطابق نئے پاکستان میں بھی کرپشن کا بازار گرم،میا ں چنوں کے اراضی ریکارڈ سنٹرکرپشن کا گڑھ بن چکا ہے،جس پر ہر کام کے ریٹ مقررکردیئے گئے ہیں،سائلین کو مجبوراً کام کروانے کیلئے ملازمین کو بھاری رشوت سے نوازنا پڑتا ہے،جبکہ گزشتہ سات سالوں سے ایس سی او کی سیٹ پر تعینات شاہد نامی ملازم اراضی سنٹر کا کنگ بنا ہواہے،جسکی مرضی سے تمام دفتر کے کام ہوتے ہیں،ہر سائل سے رشوت مقررکرکے کام کرواتا ہے ورنہ کام لٹکا دیا جاتا ہے،شہریوں اسلم چوہدری،زاہد اکرم،شوکت مرالی،قمر الدین،نسیم جھانگلا،شیخ ارشد،حنیف جٹ ویگر نے بتایا کہ فرد کا ریٹ ایک ہزار،صحت نامہ 5ہزار،انتقال پر ایک فیصد اور حکم امتناعی کے اندراج و اخراج کروانے پر 1500روپے رشوت کھلے عام وصول کی جاتی ہے،جو رشوت نہ د ے اُسکے کام کو لٹکا کر خوب ذلیل کیا جاتا ہے، سائلین نے بتایا کہ سارے دفتر کا نظام انتہائی برا ہے،ملازمین کا رویہ بھی ہتک آمیز ہے جبکہ ٹوکن فراہم کرنے والے عملے سمیت دیگر کئی سیٹ خالی ہے اور خاص طور پر انچارج سنٹر کی سیٹ خالی ہونے پر ملازمین کی رشوت لینے میں مزید چاندی ہے،سائلین نے بتایا کہ اسسٹنٹ کمشنر سمیت کئی افسران کو بتایا گیا مگر کوئی شنوائی نہیں ہوتی،سائلین نے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے اپیل کی ہے کہ نئے پاکستان میں کرپشن کا خاتمہ کیا جائے اورذمہ داران تمام افسران و ملازمین کونوکریوں سے فارغ کرکے سخت قانونی کروائی کی جائے۔
25.07.2019

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں