388

ضلع خانیوال 2018 11ماہ کی کارکردگی ڈی سی خانیوال ڈی پی او خانیوال ڈسٹرکٹ پراونشل ھائی خانیوال: اصف علی خان

ضلع خانیوال 2018
11ماہ کی کارکردگی

ڈی سی خانیوال
ڈی پی او خانیوال
ڈسٹرکٹ پراونشل ھائی خانیوال
ضلع خانیوال میں سابقہ ڈی پی او فیصل مختار کی ان کی ب پناہ انتظامی اور پیشہ وارنہ صلاحیتوں کی وجہ سے ایک بہترین افسر کے خطاب سے نوازا گیا
جہاں ان کی صلاحیتوں کا بڑے پیمانہ پر اعتراف کیا گیا ھے
وہاں پر ضلع خانیوال میں انکی خدمات کا اعتراف نا کرنا جرم ھو گا زیادتی ھو گی
اگر ضلع خانیوال کے سال 2018 کا 11 گیارہ ماہ کے امن وامان کا جائزہ لیا جاے تو یہ پورا سال سابقہ سالوں کی نسبت جرائم پیشہ افراد کی آماجگاہ بنا رھا
اور اس ضلع میں اتنی بڑے پولیس آفیسر کی موجودگی بھی امن وامان برقرار نا رکھ سکی
چوری ڈکیتی قتل رہزنی دھوکہ فراڈ بااثر افراد کا قانون اپنے ہاتھ میں لینا جیسے واقعات عروج پر رھے
اور سابقہ ڈی پی او صاحب
کئی ہائی پروفائل کیسوں میں کوئی خاص پیش رفت نا کر سکے
جن میں قابل ذکر کیس عبدالحکیم میں صحافی سعید بٹ قتل کیس اور
میاں چنوں میں پی ٹی آئی رہنما حاجی اللہ دتہ مرحوم کیس سرفہرست ھیں
اس کے ساتھ اگر دوسرے جرائم پر نظر ڈالی جاے تو تحصیل خانیوال کا ہر شہر منشیات فروشوں پرچی جوا کرکٹ جوا اور جسم فروشی کا گڑھ ھیں
جن میں قابل ذکر تلمبہ عبدالحکیم کبیروالہ کے نواحی علاقہ جات سر فہرست ھیں
پولیس اور جرائم پیشہ افراد کا تقابل کیا جاے تو لگتا ھے کہ پولیس سے زیادہ جرائم پیشہ افراد اپنا کام ذمہ داری سے انجام دے رھے ھیں
ضلع خانیوال کی انتظامیہ نے پورے ضلع کو پورے سال کئی طرح کے مافیاز کے رحم وکرم پر رکھا
جس میں سب سے بڑا مافیا قبضہ مافیا تھا
قبضہ مافیا نے پورے ضلع میں انتظامیہ کی ملی بھگت سے کئی سرکاری املاک پر قبضے کیے
اس کے ساتھ ساتھ گراں فروشی ملاوٹ ہوٹلوں بیکریوں پر ناقص کھانے پینے کی اشیاء کی فروخت
میڈیکل سٹوروں پر دو نمبر اور انتہائی تھرڈ کلاس ادوایات کے ساتھ نشہ آور ممنوعہ ادوایات کا سہرا بھی ضلع کی انتظامیہ کے سر جاتا ھے
پورے ضلع میں انتظامیہ نے کسانوں کو سود خور مافیا جعلی زرعی ادوایات مافیا اور کمیشن مافیا کے آگے ہاتھ پیر باندھ کر پھینک دیا
اور یہ مافیا کسانوں کا خون چوسنے اور گوشت بھنبھوڑنے میں تاحال مصروف ھے
اس کے ساتھ پورے ضلع میں پورے سال انتظامیہ اور بازاروں میں ناجائز تجاوزات والوں کی آنکھ مچولی جاری رھی
جو انتظامیہ نے محض خانہ پوری کے لیے ابھی تک جاری رکھی ہوئی ھے
انتظامیہ کا عملہ خود ھی عوام کو آپریشن والے دن کا اگاہ کر کے خود ھی اپنے آپریشن پر پانی پھیرتی نظر آئی
سکول کالج ہسپتال بھی انتظامیہ کی وجہ سے کرپشن کا گڑھ بنے رھے
کئی سکولوں کی انتظامیہ پر کرپشن کے الزام
کئی ڈاکٹروں پر کرپشن کے ڈیوٹی نا کرنے
لیڈی ڈاکٹر نا ھونے ادوایات نا ملنے لیباٹری کی سہولت نا ھونے کے کارنامے بھی انتظامیہ کے سر رھے
پروانشل ہائی وے ملتان اور پروانشل ہائی وے خانیوال کے بہت سارے کارناموں میں ایک بڑا قابل ذکر کارنامہ عبدالحکیم میاں چنوں کا سنگم کروانے والی پل پل مصطفے آباد المعروف پل باہمن والہ ھے جو کہ عرصہ 10 سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ھے اور کرپشن کا گڑھ ھے
اس پل کو 10 سال سے عوام کی چیخ و پکار 5 جانوں کی اموات اور کئی لوگوں کے مالی نقصان کے بعد
تاریخ میں نا ملنے والے طریقہ( دیوار چین) کے ذریعہ دنوں اطراف کی عوام کے لیے بند کر دیا گیا
اسی طرح پورا سال مقننہ اور انتظامیہ خواب غفلت میں میں مبتلا رھی
اور پورا سال عوام کا جان ومال مافیاز کے ہاتھوں یرغمال بنا رھا
ضلع کی 4 تحصیلوں پر 4 اقساط میں 4 کالم جس میں سال 2018 میں عوام پر ظاہر اور خفیہ طریقوں سے جو سرکار نے احسانات کیے ھیں ان پر بات ھو گی
ان احسانات کی وجہ فائدے تو کیا ھونے تھے جو نقصان ھوے ان پر بات ھو گی
اور جو فائدے انتظامیہ کو ملے اس پر بات ھو گی
جاری ھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
03008397902
اصف علی خان

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں