510

ضلع خانیوال تحصیل کبیر والا عبدالحکیم : عنوان : سعید بٹ قتل کیس صحافی برادری اور پولیس کا کردار : جانیئے پولیس ابھی تک قاتل کیوں گرفتار نہیں کر سکی :رپوٹ اصف علی خان

ضلع خانیوال تحصیل کبیر والا عبدالحکیم
سنیئر صحافی سابق صدر پریس کلب عبدالحکیم
سابقہ ایڈمنسٹریٹر عبدالحکیم
بٹ خاندان کی پہچان
سعید بٹ مرحوم

ھوے جو ہم مر کے رسوا کیوں نا ھوے غرق دریا
نا کہیں جنازہ اٹھتا نا کہیں مزار ھوتا

عنوان
سعید بٹ قتل کیس صحافی برادری اور پولیس کا کردار

سعید بٹ مرحوم کا خاندانی پس منظر

بٹ خاندان دو عشروں سے عبدالحکیم شہر کے کاروباری سماجی سیاسی برجوں پر راج کر رھا ھے
اور اس راج میں سب سے بڑا عمل دخل بٹ خاندان کے سربراہ حاجی اشرف بٹ صاحب کا ھے
بٹ خاندان کی شرافت اور ایمانداری بھی ایک بڑی وجہ ھے کہ بٹ خاندان شہر عبدالحکیم میں ایک بڑا اہم کاروباری اور سیاسی خاندان سمجھا جاتا ھے
سعید بٹ مرحوم نے بٹ خاندان میں کاروبار کے ساتھ صحافت اور سیاست کا چلن رائج کروایا جس کا رزلٹ خانیوال دھرنا میں سامنے آیا
سعید بٹ مرحوم کے قتل کے بعد شہر میں جس لیول پر ان کی کردار کشی کی گئی
اور ایسی افواہیں زبان زد عام کی گئی اور عوام کو گمراہ کیا گیا رفتہ رفتہ وقت کی بارش نے ان افواہوں کی دھول اڑا کر سب کچھ صاف شفاف کر دیا

سعید بٹ مرحوم کے ناگہانی قتل نے اس وقت بٹ خاندان کی سوچ کو مفلوج اور غم نے اپاہج کردیا تھا
ان کے لیے یہ سب کچھ انہونی تھی

وقت گزرنے کے ساتھ بٹ خاندان نے اپنے آپ کو سنبھالا اور 2 ماہ بعد ایک منظم پرامن احتجاج کا اعلان کیا
سعید بٹ قتل کیس میں جہاں صحافی برادری کے جھوٹے اتحاد کی کلی کھلی اور صحافی برادری کے اختلاف کھل کر سامنے آے

اسی کے ساتھ سعید بٹ مرحوم کے قتل نے پولیس کی کارکردگی کے کپڑے عوام کے سامنے اتار دیئے
اور عوام نے دیکھا کہ پولیس کی فرضی کاروائی بھی فرضی حد تک کامیاب نہیں ھوئی
یعنی اس کیس میں پولیس کی دلچسپی نمائشی حد تک بھی نہیں تھی پولیس نے اس قتل کو کسی عام لاواث مقتول جتنی بھی اہمیت نہیں دی
اس کی سب سے بڑی وجہ اس قتل میں مال پانی کا میسر نا آنا تھا
پولیس کو جس کیس میں مال پانی نا ملے وہ کیس چاھے سابقہ وزیراعظم ب نظیر بھٹو کا ھی کیوں نا ھو
اس میں پولیس کی کوئی دلچسپی نہیں ھوتی

(وسیلہ میڈیا گروپ)

قتل کے پہلے ہفتے سے ھی سابقہ ڈی پی او کے تبادلہ کے کئی بار مطالبے کر چکا تھا
اور قتل کیس میں تفشیش صفر ھونے میں جن صحافیوں کا کردار ھے ان سے بھی درخواست کر چکا تھا کہ محکمہ پولیس کے افسران کی بوٹ پالش کی بجاے انویسٹیگیشن پر اصرار کیا جاے تاکہ قاتل جلد از جلد گرفتار ہوسکیں

قتل کے بعد اب تک پولیس کے کئی اعلی افسران بٹ خاندان سے تعزیت اور قاتلوں کی گرفتاری کا وعدہ کرچکے ھیں
خانیوال دھرنا میں کئی عشروں کے بعد عبدالحکیم شہر کے تمام شہریوں سیاسی سماجی کاروباری صحافتی طبقہ نے ثابت کیا ھے کہ وقت پڑنے پر تمام اختلاف بھلا کر تمام طبقے متحد ھو سکتے ھیں
اس کے ساتھ جو سعید بٹ مرحوم کی کردار کشی کی گئی شہر کے تمام طبقوں کی اس دھرنا میں شرکت سے ثابت ھوا ھے کہ وہ چند شرپسندوں کی طرف سے بٹ خاندان کی شہرت کو نقصان پہنچانے کے لیے پلان کی گئی تھی
جس کا حقیت سے کوئی تعلق نہیں
پولیس نے اس دھرنا کو اس وقت ختم کرنے کے لیے 15 دن کا ٹائم دیا تھا اور ڈی پی او اس کے بعد خود بٹ خاندان کے پاس چل کر گئے اور یقین دہانی کروائی کہ جلد پیش رفت ھو گی مگر حالات سے لگتا ھے محکمہ صرف ٹائم پاس کر رھا ھے
اگر عبدالحکیم کے شہری دوبارہ دھرنا دینا چاہیں تو عبدالحکیم میں ھی دیں اپنے شہر میں آپکے دھرنے کی زیادہ اہمیت ھو گی اور آپکو کسی کے پاس چل کر جانے کی بجاے مقتدر لوگوں کو اپنے پاس بلانے میں آسانی ھو گی
جیسا کہ سابقہ وقت میں سعید بٹ کی موجودگی میں کئی بار غوثیہ چوک میں دھرنا دے کر اپنے جائز مطالبات منوائے گے
03008397902
What’s app number
چیف ایڈیٹر وسیلہ میڈیا گروپ خانیوال
آصف علی خان

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں