312

انسانی صحت میں غذا کا اہم عمل دخل ھے صحت مند معاشرے کے لیے ضروری ھے کہ معاشرہ کو پتہ ھونا چاھئیے کہ کیا غذا کھانے میں مفید ھے : کالم نگار ڈاکٹر نذیر احمد صدیقی

یہ سوال ہر سوچنے والے کے ذہن میں بار بار آتا ہے کہ مغربی اور خوشحال ممالک میں لوگ جسم کی ضرورت پوری کرنے اور اپنی صحت برقرار رکھنے کے لیے متوازن غذا پر مشتمل کھانا کھاتے ہیں جبکہ بشمول پاکستان ترقی پذیر دنیا اور جنوبی ایشیاء میں بسنے والے بیشتر غریب لوگ عام طور پر اپنا پیٹ بھرنے کے لیے کھانا کھاتے ہیں جس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ خوشحال ممالک صحت مند معاشرے کی صورت میں ہمارے سامنے آتے ہیں جبکہ مفلسی اور غربت کے شکار ممالک میں بیماریاں ڈیرے ڈال لیتی ہیں بد قسمتی سے یہ عمل اجتماعی شکل کے علاوہ انفرادی طور پر بھی ہمارے مشاہدے میں آتا رہتا ہے یقینا اس کے پیچھے ہماری تاریخ،روایات،رسومات،وسائل کی کمی،شعور کا فقدان اور جہالت جیسے عوامل بھی کارفرما ہونگے تا ہم سب سے زیادہ عمل دخل ہمارے ہاں صحت کی اہمیت سے اجنبیت کا ہے تعلیم اور میڈیا اس سلسلے میں بنیادی کردار ادا کرسکتے ہیں پاکستان میں ریاست کی سطح پر وسائل کی کمی ایک حقیقت ثابتہ ہے تا ہم ہمارے ہاں بھی اب لوگوں کی شعوری سطح میں اضافہ ہورہا ہے اور وہ دن دور نہیں جب ہم صرف اپنا پیٹ بھر نے کے لیے جی بھر کے کھانا کھانے یا پانی پینے کی بجائے متوازن غذا استعمال کرنے کو ترجیح دینا شروع کر دیں گے یقینا وہ دن پاکستان میں ایک صحت مند معاشرے کو جنم دینے کا نقطہ آغاز ثابت ہوگا۔
توکیوں نہ اس احسن عمل کا آغاز ہم آج سے ہی شروع کر دیں!!

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں