بیک وقت 3 طلاق پر ایک سال سزا 1 لاکھ روپے جرمانہ نئے قانون پر غور فکر ۔
اسلامی نظریاتی کونسل نے اجلاس طلب کر لیا
بیک وقت 3 طلاق کو اسلامی نظریاتی کونسل نے متفقہ طور پر قابل تعزیر جرم تسلیم کرنے پر اتفاق کر لیا ھے
اور تجویز دی ھے کہ بیک وقت 3 طلاق دینے والے پر ایک لاکھ روپے جرمانہ اور ایک سال قید کی سزا دی جاے
اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن
ناظم اعلی جامعہ نعیمہ ڈاکٹر علامہ راغب حسین نعیمی نے کہا ھے کہ اس فیصلے سے پاکستان میں طلاق کی شرح میں واضع کمی اے گی
اس فیصلے سے میاں بیوی میں صلح کے امکان 100 فیصد بڑھ جائیں گے
علامہ راغب نعیمی نے مزید کہا پاکستان میں طلاق دینے کا پہلا طریقہ کار غلط ھے کچھ مکتب فکر کو بات سمجھنے میں غلط فہمی ھوئی ھے انہوں نے مزید کہا حکم قرآن ھے اگر میاں بیوی میں اختلاف ھو جاے تو دونوں اطراف کے بڑے ان اختلافات کو ختم کر وا دیں
اگر پھر بھی معمالات حل نا ھو تو ایک طلاق دے کر 3 ماہ کے اندر رجوع کر لیں اگر رجوع نا کیا جاے تو ایک طلاق تصور ھو گی اگر رجوع کر لیا جاے تو طلاق نہیں ھو گی مزید انہوں نے کہا کہ اگر تین ماہ بعد رجوع کیا جاے گا تو پھر ان کو دوبارہ نکاح کرنا ھو گا
اس قانون کا مقصد طلاق کی بڑھتی شرح کو روکنا ھے
اس قانون سے ایک تو میاں بیوی کا گھر بچے گا
دوسرا خاندانی نظام مضبوط ھو گا اور خاندانی نظام ٹوٹنے سے بچ جاے گا
مزید انہوں نے کہا اسلامی نظریاتی کونسل کبھی بھی کوئی غیر اسلامی غیر فطری کام نہیں کرے گی
اسلامی نظریاتی کونسل کا ہر فیصلہ دین اسلامی کی سربلندی اور عوامی مفاد میں کیا جاے گا
331