291

بورے والا ایک سال قابل قتل ہونے والے طالب علم صابر کامقدمہ تک درج نہ ہو سکا

بورے والا::; نواحی علاقہ تھانہ فتح شاہ کی حدود چکنمبر51کے بی میں ذاتی رانجش پر ایک سال قابل قتل ہونے والے طالب علم صابر کامقدمہ تک درج نہ ہو سکا بوڑھی ماں حصول انصاف کے لیے در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور واقع کاپتہ چلنے پر صابر کے سکول ساتھیوں نے روڑ بلاک کر دیا.. رپورٹ ڈاکٹر ماریہ

بورے والا کے نواحی علاقہ تھانہ فتح شاہ کی حدود چکنمبر 51کے بھی میں ایک سال قابل قاتل ہونے والے سٹوڈنٹ صابر کا آج تک قتل کا مقدمہ تک درج ناں ہوسکا آر پی او ملتان کو دی گٸ درخواست میں بوڑھی ماں نے یہ موقف اختیار کیا کہ 24/9/2017کو ملزمان محمد سلیم ولد پنوں .محمد سلیم ولد فیاض خضر حسین ولد خوشی محمد محمد ذاکر عرف عبد الرزق محمد ناصر ولد فلک شیر کچھی نے انکے گھر دھاواں بول دیا اور بیٹے صابر کو بے پناہ تشدد کا نشانہ بنایا پولیس نے بغیر ڈکٹ کے تحصیل ہسپتال بورے والا بجھوادیا تشویش ناک حالت پر جنرل ہسپتال لاہور منتقل کردیا جہاں پر زخموں کی تاب ناں لاتے ہوۓ وہ جاں بحق ہوگیا صابر کی بوڑھی ماں نے بتایا کہ وہ حصول انصاف کے لیۓ ایک سال سے دربدر کی ٹھوکریں کھا رہی تا حال واقع کا مقدمہ تک درج ناں ہو سکا پتہ چلنے پر مقتول صابر کے سکول ساتھیوں نے روڑ بلاک کردیا اور ساتھی طالب علم کے قاتلو ں کے فوری مقدمہ کا مطالبہ کیا سٹوڈنٹس کے ساتھ مذاکرات کے لیے والے مقامی ایس ایچ او مزاکرات ناکام ہونے پر خالی ہاتھ واپس لوٹ گیا.سٹوڈنٹس نے قتل کا مقدمہ درج ہونے تک روڑ بلاک رکھنے کا فیصلہ کیاہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں