241

ڈی پی او خانیوال فیصل شہزاداور دیگر افسروں کی معطلی پر جانئیے اندر کی کہانی: رپوٹ طلحہ راجپوت

ڈی پی او خانیوال فیصل شہزاد پولیس افسر محمد اسلم تھانہ عبدالحکیم اورایس ایچ او مخدوم پور ظفر موہانہ کی معطلی پر جانئیے اندر کی کہانی: رپوٹ طلحہ راجپوت
ڈی پی او خانیوال فیصل شہزاد کی جھکی نگائیں
لنڈے کے دانشور اور ایس ایچ او مخدوم پور ظفر موہانہ

ایس ایچ او ظفر موہانہ کی معطلی پر بہت سارے دانشور اپنا شعور اور فہم عوام کے ذہنوں میں انڈیل چکے ھیں دانشور جن کا فہم ناک سے اگے دیکھنے کا نہیں ھے جنہیں ضلع کے سب سے بڑے افسر کی ذمہ داریوں اور مجبوریوں کا احساس تک نہیں ھے جنہیں یہ نہیں پتہ کہ ریاست کے چوتھے ستون کی اواز پوری دنیا میں جاتی ھے اور دنیا سمجھتی ھے اسلامی ملک میں خواتین غیر محفوظ ھیں وہاں پر ایک خاتون کے ساتھ اس طرح کے معاملات کی رپوٹنگ ھونا کوئی معمولی بات نہیں تھی

مقام شکر ھے اسد سرفراز صاحب ان کے بعد ملک عمر سعید صاحب اور موجودہ ڈی پی او خانیوال فیصل شہزاد صاحب ضلع خانیوال کی عوام کے لیے کسی رحمت سے کم نہیں ان تینوں ڈی پی او صاحبان نے ضلع خانیوال کی عوام میں پولیس اور عوام کے بڑھتے فاصلوں کو کم کرنے جرائم میں کمی لانے محکمانہ مسائل ملازموں کو ڈسپلن میں لانے میں دن رات ایک کیے رکھا ھے ڈی پی او خانیوال فیصل شہزاد کی متاثرہ خاتون سے ملاقات کی کئی ویڈیو دیکھی تمام ویڈیو میں فیصل شہزاد صاحب کا سر خاتون کے احترام میں اتنا جھکا ھوا ھے کہ وہ خاتون سے نظریں نہیں ملا رھے اور خاتون کو اتنا اعتماد ھے کہ وہ ڈی پی او خانیوال فیصل شہزاد سے نہیں کسی عام فرد سے بات کر رھی ھے ڈی پی او فیصل شہزاد صاحب نے ثابت کیا ھے کہ جب کسی کے گھر جاو تو نگاہ نیچی رکھو بطور افسر انہوں نے تمام پولیس والوں کو اپنے عمل سے بتایا ھے کہ خواتین سے کیسے پیش انا ھے

واقعہ رپوٹ ھونے کے بعد ڈی پی او خانیوال فیصل شہزاد صاحب نے فوری طور پر میڈیا سے بات کی اور بتایا کہ ابتدائی معلومات میں ظفر موہانہ صاحب جانبدار نظر ارھے ھیں اس بنا پر انہیں معطل کیا جارھا ھے اس کے بعد کاپی پیسٹ دانشوروں نے ایف ائی ار والی کہانی ظفر موہانہ صاحب کا موقف اور ڈی پی او خانیوال فیصل شہزاد کی ایس ایچ او کی معطلی پر سوشل میڈیا پر دانشوری شروع کر دی
دانشوروں کو نا ھی حقیقت کا علم ھے اور نا ھی اندرونی کہانی کا اور نا ھی وہ ڈسٹرکٹ پولیس افیسر کی ذمہ داریوں کو سمجھتے ھیں بس رٹے رٹاے جملے اور کاپی پیسٹ دانشوری
سوشل میڈیا پر بیٹھے لوگوں کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ھو گا دانشوروں سے پوچھنا تھا کہ ڈسٹرکٹ پولیس افیسر کوئی پانچ سالہ بچہ ھے یا وہ محکمانہ امور نہیں جانتا یا وہ اپنے ماتحتوں پر جان بوجھ کر ظلم کر رھا ھے

پنجاب پولیس ایک خاندان ھے وسیلہ میڈیا گروپ پہلے بھی پنجاب پولیس بالخصوص ضلع خانیوال کی پولیس کی ناکافی وسائل کے باوجود بہتر کارگردگی عوام کے سامنے لاتا رھا ھے اس سال اسد سرفراز صاحب کے بعد جتنے بھی ڈی پی او صاحبان ضلع خانیوال میں تعینات ھوے ھیں انہوں نے عوام کے ساتھ پیشہ وارانہ امور سے بڑھ کر پولیس سسٹم سے اگے جاکر اپنے عمل سے ثابت کیا ھے کہ وہ عوام کے مال جان عزت ابرو کی حفاظت میں کسی بھی حد تک جا سکتے ھیں
لنڈے کے دانشوروں سے گزارش ھے عوام کو گمراہ کرنے سے پرہیز کریں اور افسران بالا کو پیشہ وارانہ امور نا سکھائیں
وہ اپ سے بہتر جانتے ھیں کہ انہوں نے محکمہ کس طرح چلانا ھے
یہ کرکٹ کا میچ نہیں کہ اپ ٹی وی سکرین کے سامنے بیٹھ کر کھلاڑی کو مشورہ دیں کہ اس گیند پر چھکا مارنا ھے

یہ پنجاب پولیس کا محکمہ ھے ڈی پی او خانیوال فیصل شہزاد صاحب ھوں یا ار پی او ملتان ھوں اگر انہوں نے تھانہ عبدالحکیم کے ایس ایچ او چوہدری عبدالطیف صاحب اور ایس ایچ او مخدوم پور ظفر موہانہ کو معطل کیا ھے تو ٹھوس وجوہات پر ھی کیا ھے
(ویڈیو ہمراہ ھے )
03008397902
03145805555

نائب صدر
اصف علی خان
سیکرٹری نشر اشاعت
طلحہ راجپوت
رجسٹرڈ پریس کلب عبدالحکیم
مفاد عامہ کے لیے یہ پوسٹ شیئر کر دیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں