322

13 سال سے عبدالحکیم تحصیل کیوں نہیں بن سکا انکھیں کھولنے والے حقائق سے پردہ اٹھاتی تحریر : رپوٹ مہر آصف نوناری

۔۔۔۔۔۔۔۔سب تحصیل عبدالحکیم کب بنے گا تحصیل۔۔۔۔۔۔۔۔تحریر مہر آصف نوناری۔۔۔۔۔۔۔۔۔مجھے یاد آیا میں اس وقت 6کلاس میں گورنمنٹ مڈل سکول جناح کالونی پڑھتا تھا اس وقت ہمارے شہر کی سیاسی و سماجی اور شہریوں نے عبدالحکیم کو تحصیل بناو دھرنا دیا تھا ریلوے پھاٹک پر دو گھنٹے تک ریل گاڑی کے آگے ہوگے تھے ریل گاڑی آدھا گھنٹہ کھڑی رہی اس وقت عبدالحکیم کو تحصیل بناو کے دعوے تھے وقت گزرتا گیا جب الکیشن آتے نمائندے ہماری عبدالحکیم کی عوام کو پاگل بنا کر لولی پاپ دے کر ووٹ لیکر ایوان صدر تک جانے میں کامیاب ہوجاتے عبدالحکیم کی عوام اس لیے ووٹ دیتی اس دفعہ تحصیل بنے گی لیکن ہراج صاحبان کا دور آیا تحصیل نہ بنی سردار احمد یار ہراج نے عبدالحکیم کے منتخب نمائندوں کو کہاکہ آپ ریلوے انڈر پاس لے لو لیکن انہوں نے کہاکہ ہمیں ریلوے انڈر پاس کی ضرورت نہیں آپ ہمیں بائی پاس دے دو تاکہ ہماری زمینوں کا ریٹ بڑھ جائے چلو آگے چلتا ہوں سردار صاحبان کے پاس بھی اس وقت اقتدار تھا اس کے بعد ن لیگ نے عوام کو بےوقوف بنایا لولی پاپ دیا ہم عبدالحکیم کو تحصیل بنائے گئے لیکن وعدہ وفا پورا نہ کرسکے خانیوال میں وزیر اعلی شہباز شریف آیا اس وقت ہماری عبدالحکیم کی عوام اور پریس کلب کے سنئیر صحافیوں کاشف عدنان شکیل سعیدی و دیگر دوستوں نے ایک ریلی کی صورت میں تحصیل۔کی آس لیکر خانیوال گئے لیکن لولی پاپ وقت گزر گیا اب پھر ہراج صاحبان آگے میں شکر گزار ہوں سرادر حامد یار ہراج ایم پی اے کا جہنوں نے اس لاوارث شہر پر ترس کھایا اور نادرا آپ گریٹ کیا اور 1122 کی سہولت دی انہوں کے پاس جو ہوسکتا ہے وہ کر رہے ہے اب حامد یار ہراج صاحب نے کہاکہ میں کوشش کروں گا تحصیل کی اللہ پاک اس کوشش کو کامیاب کرے ۔اب بات آگئی عبدالحکیم میں اور بہت مسائل ہے ریلوے انڈر پاس جس کی اب اہم ضرورت ہے ۔صاف پانی سرکاری ایمبولنس ان پر بھی ہمیں آواز اٹھانی چاہیے ۔اب بات پھر تحصیل کی شروع کرتا ہوں عبدالحکیم میں جس نے بھی تحصیل کی آواز اٹھائی چار دن بعد آواز کو خاموش کردیا جاتا ہے کیا ہے ہمارے عبدالحکیم کی عوام تین۔لاکھ کے لگ بھگ ہے اور ماشااللہ 70%ایجوکیٹر ہے لیکن دماغ کام نہیں کرتا ۔سب تحصیل عبدالحکیم کب بنے گا تحصیل جب تک ہمارے عبدالحکیم کی عوام کا آپس میں اتحاد نہیں ہوتا ایک دوسرے سے منافقت ختم نہیں ہوتی اس وقت تک عبدالحکیم ایک لاوارث شہر ہی سمجھا جائے یہاں کسی کا کوئی دین امین نہیں جھوٹے حلف قسمیں اٹھانا یہ سب کچھ عبدالحکیم کی عوام کو صرف بےوقوف بناتے ہے سب اندار سے ایک ہے ۔اب ایک بات مزے کی ہے ایک نوجوان قیادت جسکو پہلے میری طرف سے سلام جس کاضلع خانیوال سے کوئی تعلق نہیں سردار نامدار سہو ایڈوکیٹ جس کا تعلق تحصیل پیرمحل ضلع ٹوبہ موضع جوسہ سے ہے لیکن اب یہ نوجوان قیادت ہمارے لاوارث شہر میں آئی ہے صرف عبدالحکیم کی عوام کو اور نمائندوں کو بتانے کے عبدالحکیم تحصیل عبدالحکیم کی عوام کا حق ہے اس نے کہاکہ مجھے جہاں تک جانا پڑھا میں جاو گا۔لیکن ایک ایک ہوتا ہے دو گیارہ ہوتے ہے اس نوجوان قیادت اور انکے ساتھ کچھ عبدالحکیم کے نوجوانوں نے ایک دن پہلے سوشل میڈیا پر مہم چلائی کے تحصیل بناو کیلئے ریلوے پھاٹک پر ایک پرامن احتجاج ریکارڈ کروانا ہے یہاں سے ہی پتہ چلا عبدالحکیم کی عوام کتنا تحصیل بننے کے حق میں ہے تیسرا سے چوتھا شہری نہیں آیا کیا وجہ؟؟؟؟آخر کس کا ڈر یہ عبدالحکیم سے۔منافقت آئیں ہم سب شہری اس نوجوان سردار نامدار سہو ایڈوکیٹ جس کے پاس ایک شعور ہے ہمارے شہر کیلئے ایک اچھی خواہش سوچ کر آیا ہے ہم اس کا ساتھ دے اور اپنا حق لے۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں