328

یورپ میں فیملی کا تصور ھی نہیں رپوٹ میاں تصور علی

???
یورپ میں فیملی کا کوئی تصور نہیں ہے

یوں کہ لیں کے بہن بھائی ماں باپ دادا دادی کی کوئی تمیز نہیں ہے

شادی کی ضرورت محسوس نہیں کی جاتی بلکہ جانوروں کی طرح وہاں رشتے گڈ مڈ ہیں …

وہاں عورت کی کوئی عزت نہیں ہے کوئی شوہر نہیں ہے جو کہے بیگم تم گھر رہو میں ہر چیز تمہں گھر لا کے دونگا.

وہاں کوئی بیٹا نہیں ہے جو کہے ماں تم گھر سے نہ نکلو مجھے حکم دیں.

وہاں کوئی بیٹی نہیں ہے جو کہے ماں تم تھک گئی ہو آرام کرو میں کام کر دونگی

وہاں عورت گھر کے کام خود کرتی ہے…
اور روزی کمانے کے لئے دفتروں میں دھکے بھی خود کھاتی ہے.

کل تک آزادی کے نعرے لگانے والی آج سکون کی ایک سانس کو ترس رہی ہیں.

کوئی مرد انہیں نہیں اپناتا نا ان کی ذمہ داری اٹھاتا ہے.

وہ صرف iستعمال کی جاتی ہیں بس…

مسلمان عورتو !

تم کسی ملکہ سے کم نہیں ہو باپ کے سایہ میں لاڈوں سے پلی ہو

بھائی تمہارآ محافظ ہے

شوہر تمہارا زندگی بھر کا ساتھی ہے.

تم کیا سمجھتی ہو گھر میں بیٹھ کر ہانڈی روٹی کر کے تم ملازمہ ہو؟

نہیں نہیں یہ بھول ہے تمہاری یہ ہانڈی روٹی کا سامان جو تمہارا شوہر لے کر اتا ہے یہ گرمیوں کی دھوپ اور گرم لو وجود پگلنے والے سورج سے لڑ کر اتا ہے

تمہیں تو مغربی عورتوں سے عبرت حاصل کرنی چاہیے.

لیکن تم کو آزادی نسواں کے سنہرے خواب دکھا کر تمہارے وقار کو ختم کرنے کی سازش ہو رہی ہے .
اس سازش کو نہیں سمجھو گی تو تم بھی متاع کوچہ و بازار بن جاؤ گی.think about itt…

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں