328

سرگودھا نئے آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی کا تعلق کس فیملی سے ہے اور ان کی زندگی کے بارے میں جا نیے مکمل تفصیل مدثر پاشا کی اس رپورٹ میں

سرگودھا نئے آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی کا تعلق ایک زمیندار گھرانے سے ہے اور آ بائی علاقہ ٹوبہ ٹیک سنگھ ہے۔امجد جاوید سلیمی 1988میں محکمہ پولیس میں بطورUT ASPسرگودھا تعینات ہوئے۔ پھر ایک سالFC میں گذارا۔پہلی تعیناتی بطورSDPO ASP نارووال تعینات ہوئے۔ ASP چنیوٹ ، فیصل آ باد صدر بھی رہے۔ 1992 میں ترقی ملی اور دو سال کےلیے SP فیصل آباد تعینات رہے۔ کچھ عرصہSP بہاولپور بھی رہے اور پھر گوجرانوالہ کے حالات کی سنگینی کے پیش نظر SP گوجرانوالہ تعینات ہوئے۔جہاں 2سال تک فرائض سرانجام دیتے رہے۔گوجرانوالہ کے بعد کچھ عرصہ کےلئےAIG ٹریننگ اور پھر 1997 میں وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے میانوالی کے حالات کنٹرول کرنے کےلئے جہاں دریائی علاقوں کے ساتھ نوگوایریاز وجود میں آ چکے تھے بطور ضلعی پولیس آ فیسر میانوالی تعینات کردیا جہاں تقریبا ساڑھے تین سال تک تعینات رہے۔2001 میں انٹرنیشنل پولیس ٹاسک فورس UNO کے تحت بوسنیا گئے جہاں طزلہ کے علاقہ میں بطور اسٹیشن کمانڈر تعینات ہوئے تقریبا ڈیڑھ سال تک فرائض سرانجام دیۓ۔2002 میں واپس آ تے ہی ساہیوال پولیس کے سربراہ مقرر کیے گئے ایک سال کے بعد ضلعی پولیس سیالکوٹ کے سربراہ مقرر کردیئے گئے۔اس کے بعدSSP سیکیورٹی سپیشل برانچ تعینات کر دیۓ گئے۔ 2005 میں بلوچستان بطور AIG اسٹیبلشمنٹ تعینات ہوئے بعد میںDIG انوسٹی گیشن کوئٹہ لگا دیۓ گئے اور نواب اکبربگٹی کے قتل کے بعد پھوٹنے والے ہنگاموں کو بہترین حکمت عملی سے کنٹرول کیا۔ پنجاب واپس آ تے ہی جھنگ پولیس کے سربراہ مقرر کردیئے گئے جہاں مذہبی منافرت عروج پر تھی جس کوپر امن طریقہ سے قابو پایا اور 2سال تک جھنگ میں تعینات رہے۔ پھر AIG فنانس لگا دیۓ گئے اور 2008 میں ترقی پا کرDIG ایلیٹ فورس تعینات ہو گئے اور پھرگورنر راج کے دورانDIG آپریشنز لاہور لگا دیۓ گئے۔ بعد میں RPO ساہیوال لگا دیا جہاں انہوں نے نئی رینج کو اسٹیبلش کیا اور 2 سال تک تعینات رہے۔ پھر سٹاف کالج اور کچھ عرصہDIG RND رہے۔ 2012 میںRPO سرگودھا تعینات کردئے گئے اور ایک سال سے زائد سرگودھا رہے۔ پھر یہاں سےCCPO لاہور لگا دیا گیا۔ سانحہ جوزف کالونی کے بعد انہیں تبدیل کرکےDIG اسٹیبلشمنٹ تعینات کردیاگیا۔ فروری 2014 میں ترقی پا کر ایڈیشنل آ ئ جی بن گئے اور بطور RPO ملتان لگا دیۓ گئے جہاں تقریبا ڈیڑھ سال تعینات رہے اور ساتھ چند ماہ کےلئے ایک ہی وقت میں بہاولپور اور ساہیوال کا بھی بطورRPO اضافی چادج سنبھالے رکھا۔ تھوڑے عرصہ کےلئے ذمہ داری وفاق کو سونپ دی گئیں۔پنجاب حکومت نے واپس بلا کر ایڈیشنل آ ئی جی پٹرولنگ ہائی وے پولیس تعینات کر دیا۔ اسکے بعد انہیں بطور آئی جی موٹرویز اینڈ ہائی وے پولیس تعینات کردیاگیا۔ عام انتخابات کے بعد امجد جاوید سلیمی کو سندھ پولیس کے سربراہ کی ذمہ داریاں سونپی دی گئیں۔ کچھ عرصے بعد ہی ان کی ذمہ داریاں وفاق کے سپرد کردی گئیں۔ وفاق کی جانب سے امجد جاوید سلیمی نینشل پولیس اکیڈمی کے کمانڈنت کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں